جامعہ عثمانیہ شورکوٹ شہر

بانی ادارہ:۔ حضرت مولانا بشیر احمد خاکی نوراللہ مرقدہ

12

تعارف جامعہ عثمانیہ

ہر شخص اس امر سے بخوبی واقف ہے کہ جہالت و گمراہی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں کو دور کر کے علوم اسلامیہ کی شمع روشن کرنا نیز بے دینی اور الحاد کے زہر یلے اثرات کا خاتمہ کر کے موجودہ اور آئندہ نسل کی اخلاقی و دینی تربیت کا بندوبست کرنا علماء اسلامیہ کا اہم فریضہ ہے ۔ اس فریضہ کی بجا آوری کی خاطر تقریباً ترپن (53)سال  قبل محض اللہ تعالیٰ کی ذات پر بھروسہ کرتے ہوئے ایک چٹیل اور بے آب و گیاہ میدان میں جامعہ عثمانیہ شور کوٹ شہر کی بنیاد رکھی گئی ۔ جامعہ کے مہتم و بانی مولانا بشیر احمد صاحب خاکی رحمۃ اللّٰہ علیہ نے اس کی ترقی کی خاطر اپنے شب و روز وقف کر دیتے اور اپنی انتھک محنت کے نتیجے میں الحمد للہ اب جامعہ ملک کی اہم درسگاہوں میں سے ایک اہم درسگاہ شمار ہونے لگا ہے ۔ جہاں نہ صرف یہ کہ علاقہ یا پاکستان کے طلبہ اپنی علمی پیاس بجھانے کے لئے رخت سفر باندھ کر یہاں پہنچتے ہیں بلکہ جامعہ کی علمی شہرت سے متاثر ہو کر بیرون ملک کے بھی کافی طلبا۔ ہر سال جامعہ میں داخل ہوتے ہیں۔جامعہ ہذا مسلکاً اہلسنت و الجماعت مشرباً حنفی ہے اور شاہ ولی اللہ محدث دھلوی رحمتہ اللہ علیہ اور شیخ الہند مولانا محمود الحسن صاحب قدس سرہ کی تشریحات پر عمل پیرا ہے ۔

شعبہ جات

شعبہ قرآن

اس شعبہ میں پانچ محنتی قراء حضرات بڑی لگن کے ساتھ قرآن کریم کی تعلیم میں دن رات مصروف رہتے ہیں اور قواعد تجوید کا خیال رکھتے ہوئے صحیح مخارج کی ادائیگی کے ساتھ قرآن مجید پڑھاتے ہیں ۔ اکثر طلباء قرآن پاک حفظ کرتے ہیں تاہم ناظرہ پڑھنے والوں کی تعداد بھی کافی ہوتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جامعہ کا یہ شعبہ دن بدن ترقی کے مراحل طے کر رہا ہے ۔

شعبہ اردو ( مڈل تک)

حفظ قرآن مجید کے ساتھ ساتھ جامعہ میں پرائمری تک کی تعلیم کا اہتمام اس طرح کیا گیا ہے کہ جو نہی بچہ حفظ قرآن سے فارغ ہوتا ہے تو ساتھ ہی وہ پرائمری تک کی تعلیم بھی مکمل کر لیتا ہے۔ پرائمری کا امتحان باقاعدہ سرکاری اسکول کی طرف سے دلوایا جاتا ہے ۔ حفظ قرآن اور پرائمری کے بعد دو سالوں کے مختصر عرصے میں ابتدائی فارسی کی کتابیں اور

شعبہ درس نظامی

اس شعبہ میں عربی گرائمر ( صرف و نحو) کی ابتدائی کتابوں سے دوری حدیث تک وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے نصاب کے مطابق تعلیم دی جاتی ہے ۔ اس شعبہ میں 20 ماہر تجربہ کار اساتذہ تدریسی خدمات انجام دیتے ہیں جو کہ طلباء کی علمی استعداد وصلاحیت کو اجاگر کرنے میں کوئی دقیقہ اٹھا نہیں رکھتے۔

شعبہ دار الافتاء

روز مرہ کے پیش آنے والے دینی مسائل کے بارے میں رہنمائی حاصل کرنے کیلئے جامعہ میں باقاعدہ " دار الافتاء " قائم ہے ۔ جس میں دو مستند و ماہر مفتی صاحبان بڑی محنت و عرقریزی سے لوگوں کے سوالات کے تسلی بخش و تحقیقی جوابات دے کر ان کی علمی تشنگی کو دور کرتے ہیں فتاویٰ تحریر ی طور پر بھی جاری کیے جاتے ہیں اور زبانی بھی۔

شعبہ نشر و اشاعت

اس شعبہ کے تحت رمضان المبارک کے مسائل سحری و افطاری کے ٹائم ٹیبل اور قربانی کے مسائل کے اشتہارات وغیرہ شائع کئے
جاتے ہیں۔



شعبہ قرآن

اس شعبہ میں پانچ محنتی قراء حضرات بڑی لگن کے ساتھ قرآن کریم کی تعلیم میں دن رات مصروف رہتے ہیں اور قواعد تجوید کا خیال رکھتے ہوئے صحیح مخارج کی ادائیگی کے ساتھ قرآن مجید پڑھاتے ہیں ۔ اکثر طلباء قرآن پاک حفظ کرتے ہیں تاہم ناظرہ پڑھنے والوں کی تعداد بھی کافی ہوتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جامعہ کا یہ شعبہ دن بدن ترقی کے مراحل طے کر رہا ہے ۔

شعبہ قرآن

اس شعبہ میں پانچ محنتی قراء حضرات بڑی لگن کے ساتھ قرآن کریم کی تعلیم میں دن رات مصروف رہتے ہیں اور قواعد تجوید کا خیال رکھتے ہوئے صحیح مخارج کی ادائیگی کے ساتھ قرآن مجید پڑھاتے ہیں ۔ اکثر طلباء قرآن پاک حفظ کرتے ہیں تاہم ناظرہ پڑھنے والوں کی تعداد بھی کافی ہوتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جامعہ کا یہ شعبہ دن بدن ترقی کے مراحل طے کر رہا ہے ۔

جامعہ عثمانیہ

جامعہ عثمانیہ کی بنیاد 27 اکتوبر 1971 کو شورکوٹ سٹی، ضلع جھنگ، پاکستان میں استاذ العلماء حضرت مولانا بشیر احمد رحمۃ اللہ علیہ نے رکھی۔ جانشین امام تفسیر حضرت مولانا عبید اللہ انور صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی سرپرستی میں یہ ادارہ تب سے مسلسل دین کی اشاعت میں مصروف ہے۔

Scroll to Top